ایک دفعہ مالک بن دینار رحمتہ اللہ علیہ کہیں جا رہے تھے کہ ایک خوبصورت باندی کو دیکھا کہ زرق برق کپڑے پہنے ہوئے نازوانداز سے جا رہی ہے…
آپ کے دل میں خیال آیا کہ اس کو نصیحت کرنی چاہیے.
چنانچہ آپ اس کے قریب ہوئے اور پوچھا اے باندی کیا تمہیں تمہارا مالک بیچنا چاہتا ہے..
اس نے کہا کیوں…؟
فرمایا میں تمہیں خریدنا چاہتا ہوں…
وہ باندی سمجھی کہ میرا حسن وجمال دیکھ کر اس بوڑھے کا دل بھی قابو میں نہیں رہا…اس نے اپنے ساتھ والے نوکروں سے کہا کہ اس بوڑھے کو ساتھ لے چلو ہم اپنے مالک کو یہ بات ضرور سنائیں گے…
چنانچہ آپ رحمتہ اللہ علیہ ان کے ساتھ چل دیئے.
جب مالک کے گھر پہنچے تو باندی نے ہنستے مسکراتے ٹھمک ٹھمک کر اپنے مالک کو واقعہ سنایا کہ ایک بوڑھا بھی مجھے دل دے بیٹھا ہے ہم اسے ساتھ لائے ہیں…
مالک نے حضرت رحمتہ اللہ علیہ سے پوچھا ارے بوڑھے میاں…
کیا آپ یہ باندی خریدنا چاہتے ہیں…؟
حضرت رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا…
ہاں..
مالک نے پوچھا کتنے میں خریدوں گے..؟
حضرت رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا…
دو خشک کھجوروں کے بدلے میں….
مالک یہ جواب سن کر حیران رہ گیا… پوچھنے لگا کہ اتنی تھوڑی قیمت کس مناسبت سے لگائی…
حضرت رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اس میں عیب بہت ہیں…. ایک تو اس کا حسن فانی ہے ایک دن ختم ہو جائے گا…. دوسرا عنقریب بوڑھی ہوجائے گی منہ پر جھریاں پڑ جائیں گی تو دیکھنے کو دل نہیں کرے گا.. چند دن نہ نہائے تو جسم سے بو آنے لگے… سر میں جوئیں پڑ جائیں… منہ سے بھی بدبو آنے لگے… دانت گندے نظر آئیں… بال نہ سلجائے تو خوفناک شکل بن جائے….
پھر سب سے بڑھ کر یہ کہ بےوفا ایسی ہے کہ آج تمہارے پاس ہے کل جب تم مرو گے تو کسی اور کے پاس چلی جائے گی..
مالک نے کہا یہ سب باتیں ٹھیک ہیں مگر آپ نے دو خشک کھجوروں کی قیمت کیسے لگائی…
حضرت رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ مجھے ایک خادمہ ملتی ہے جس کا حسن وجمال ہمیشہ ہمیشہ رہے گا… جب مسکرائے تو دانتوں سے نور کی شعائیں نکلیں… کپڑے ایسے کہ ستر ہزار رنگ جھلک رہے ہوں گے… اگر اپنے کپڑے کا پلو دنیا پر پھیلا دے تو سورج کی روشنی ماند پڑجائے… اگر مُردے سے ہمکلامی کر لے تو مُردہ زندہ ہو جائے.. باوفا اتنی کہ اس کے دل میں محبت کی لہریں اٹھتی مجھے خود نظر آئیں.. اگر کھارے پانی میں تھوک دے تو وہ میٹھا ہو جائے….
یہ باندی مجھے رات کے آخری پہر میں کھڑے ہو کر دو رکعت تہجد پڑھنے سے مل جاتی ہے..
اس مالک اور باندی کی آنکھوں سے آنسو نکل آئے…
مالک نے کہا حضرت آپ نے میری حالت بدل دی…
""" جزاک اللہ کہ چشمم باز کردی….
مرا با جان جاں ہمراز کردی…"""
(اللہ تجھے بدلہ دے کہ میں آنکھیں کھول دیں اور مجھے اپنے محبوب ک راز داں بنایا)
پھر اس باندی اور مالک نے سچی توبہ کر لی اور بقیہ زندگی نیکی کے ساتھ گزاری..
(عشق الہی)